اللہ کا مزاج سیدنا امام مہدی گوھر شاہی انسانیت پر افشاں فرمارہے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کو ساری عبادتوں سے سب سے زیادہ ذکراللہ پسند ہے اور یہ اللہ کا مزاج ہے کہ جس کو وہ ڈیوٹی پر بٹھاتا ہے اُسی سے فیض [...]
اللہ تعالی نے ہم کو روزے رکھنے کا حکم اِس لئے دیا ہے کہ ہم متقی بن جائیں۔ بھوک اور پیاس سے نفس کمزور ہوتا ہے اور اِس کے ساتھ ساتھ قلب میں نور کا ہونا بھی لازمی ہے تاکہ وہ نور ہمارے گناہوں کو دھو [...]
دین میں فرقہ واریت کی وجہ یہ ہے کہ جب عالمِ جاہل کا قلب ذکراللہ سے غافل ہوتا ہے تو وہ علم اُس کی زبان سے شر بن کرنکلتا ہے۔ عالمِ حق کا قلب حبل اللہ سے جڑا ہوتا ہے اور اُس کی زبان سے نکلا ہوا علم [...]
علمِ تصوف میں دوا جیسی تاثیر و خاصیت ہے جیسے ہم دوائی کھاتے ہیں تو وہ بیماری کو دور کردیتی ہے، اسی طرح جب قلب سے اسم اللہ کا نور جسم میں سرائیت کرتا ہے تو ظاہری کردار میں خدائی صفات کا اظہار ہوتا ہے ۔
اس آیت میں اللہ تعالی حضورؐ کو سمجھا رہے ہیں کہ جس کی بات آپ مان رہے ہیں آپ یہ بھی دیکھیں کہ وہ ہدایت اور طہارت کے راستے پر گامزن ہے یا نہیں۔ پھر فرمایا ہے کہ اللہ دیکھ رہا ہے اور سخت معاملہ [...]
اللہ کے اسم کا دل میں سرائیت کر جانا روحانیت کی ابتداء اور اساس ہے۔ اللہ کی نظر میں ہدایت پر وہی ہے جس کے قلب میں اللہ کا ذکر اُتر گیا ہے جس کیلئے مرشدِ کامل کی مدد درکار ہوتی ہے ۔
قرآن میں اللہ تعالی نے نبی کریمؐ کو حکم دیا کہ جو لوگ ذکراللہ سے کنارہ کرلیں تو آپؐ اُن سے اپنا چہرہ مبارک پھیرلیں۔ ادنیٰ جنت میں جانے کی شرط بھی دل میں اللہ کا سما جانا ہے کیونکہ جنت میں پتھر [...]
مرشد اور مرید کا باطنی تعلق مرشد کے قلب سے نوری تار کے ذریعے جڑتا ہے جس کے ذریعے علم و اسرار اور رموز الہی وارد ہوتے ہیں۔ اگرمرید کسی بھی وجہ سے مرشد سے بدگمان ہو جائے تو وہ نوری تار کٹ جاتی ہے۔
سورة الفلق اور سورة الناس کو اللہ نے جادو کے توڑ کیلئےنازل فرمایاہےاور یہ جب ہی کارگر ہے کہ آپ مومن بھی ہوں۔ سورة الرحمن میں علم البیان یہ ہےکہ آپ کا اندر نور الہی سے مزین ہوجائےاور یہ تعلیم [...]
حضورؐ کے قلبِ مبارک میں جبرائیل نے نطفہٴِ نور ڈالا اور حضورؐ کا روحانی سفر پچیس سال کی عمر میں شروع ہوا۔ غارِ حرا میں حضورؐ کو جبرائیل نے لطیفہ انا کی تعلیم دی اور حضورؐ کو اللہ کا دیدار اور اللہ [...]