کیٹیگری: مضامین

امام مہدی سیدنا گوھر شاہی کا ساتھ دینا کیا ہے؟

سرکار گوھر شاہی کی تعلیم اللہ کی محبت سے شروع ہوتی ہے۔ پھر اللہ کے عشق کی طرف لے جاتی ہے کیونکہ یہ جہان سرکار گوھر شاہی کا نہیں ہے اور یہ جو مخلوق ہے یہ اللہ کی مخلوق ہے، سرکار گوھر شاہی کی نہیں ہے۔ آپ اپنے گھر میں جاکے اپنے گھر کے رہنے والوں کو کچھ بھی کہہ دیں، کہیں بھی جاکر اپنے گھر میں بیٹھ جائیں، کوئی پوچھنے والا ہے! کسی دوسرے کے گھر میں جاکر آپ اِدھر اُدھر اپنا حکم چلائیں یہ آپ کو زیب بھی نہیں دے گا۔ اِسی طرح یہ کائنات اللہ نے بنائی، سرکار گوھر شاہی اللہ کے کہنے پر اِس دنیا میں تشریف لائے ہیں۔ سرکار گوھر شاہی کا مقصد لوگوں کو اللہ کی محبت اور اللہ کے عشق کیطرف بلانا ہے۔ اب اِس دورانیہ میں جو سرکار کے قُرب میں چلے گئے، اِس دورانیہ میں کہ سرکار دنیا کو اللہ کی محبت اور عشق میں لگارہے ہیں تو اِس کارِخیر میں اِس دورانیہ میں جو سرکار کے اِردگرد باطنی طور پر سرکار کے اعلیٰ کار بن گئے کہ سرکار ہم آپ کے نوکر، آپ کے خادم ہیں آپ کے مشن میں آپ کی مدد کرتے ہیں۔ قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ نے عیسٰیؑ کے ولیوں کیلئے ایک لفظ استعمال کیا ہے کہ

الْحَوَارِيُّونَ نَحْنُ أَنصَارُ اللَّهِ
سورة آل عمران آیت نمبر 52

أَنصَارُ اللَّهِ کہ اللہ کے مددگار۔ انصار میں اور حواریوں میں فرق ہے۔ اِسی طرح حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب مدینہ تشریف لے گئے تو وہاں کے لوگوں نے بڑی فراغ دلی سے نبی پاکؐ اور آپؐ کے ماننے والوں کو خوش آمدید کیا اور جو بن پڑتا تھا اُنہوں نے کیا۔ گھروں میں جگہ دی، کوئی اگر کنوارہ تھا تو وہاں کے لوگوں نے اپنی ایک بیوی کو طلاق دے کر کہا کہ تم اِس سے شادی کرلو، یہ ایک بھائی چارے، ایثار، اور قربانی کی مثال تھی جس کی تاریخ میں کوئی نظیر نہیں ملتی۔ اِسی طرح عیسٰیؑ کے ساتھ کچھ ساتھی تھے جن کو “انصاراللہ” کہتے ہیں یعنی اللہ کی مدد کرنے والے۔ اللہ کی مدد کرنے والے وہ ہوتے ہیں جن کو اللہ تعالیٰ مقرر کرتا ہے کہ میرے مشن میں لگ جاوٴ۔ ڈیوٹی والوں کو “انصاراللہ” کہا جاتا ہے۔ اِسی طرح جن لوگوں نے سرکار امام مہدیؑ کا ساتھ دیا، جو ساتھ دینے والے ہونگے وہ کیسے ساتھ دینگے؟ جو امام مہدی کا مشن ہے اُس مشن کا بوجھ اپنے کاندھوں پر اُٹھالیں گے۔ سرکار گوھر شاہی کو آپ کا کوئی اور ساتھ تو نہیں چاہئیے۔ جب سرکار گوھر شاہی نے فرمایا کہ

جو آخری زمانے میں امام مہدیؑ کا ساتھ دے بیٹھا اور اُن سے محبت کر بیٹھا تو وہ کُتے سے قطمیر بن کر بخشا جائے گا۔

ساتھ دینے سے مراد یہ ہے کہ ساتھ دینا اُس مشن کو آگے بڑھانا ہے جو امام مہدیؑ کا اللہ کیطرف سے پراجیکٹ ہے۔ اللہ کی محبت کا پیغام، اللہ کے عشق کا پیغام۔ اور سرکار گوھر شاہی کے شانہ بشانہ، اطراف اور بھنورے کی طرح گھومنے والے جو سرکار گوھر شاہی کے قرب میں اِس مشن کی مدد میں لگے ہوئے ہیں، سرکار کے وجودِ مسعود کی جو ذاتی شعائیں ہیں اُن سے فرار حاصل نہیں کرسکیں گے اور سرکار کی شخصیت کے سحر میں کھوجائیں گے۔ اُن پر سرکار گوھر شاہی کا رنگ چڑھ جائے گا۔ اور ایسا رنگ چڑھے گا، ایسا رنگ چڑھے گا کہ وہ مادہٴِ شناخت کھودیں گے۔ اب پتہ ہی نہیں چل رہا ہے اب جہاں دیکھوں گوھر نظر آتے ہیں۔ شاعر نے کہا کہ
جب میں جوگی کی ہوگئی تو میں ہور نہ جوگی

جب میں اِس جوگی کی ہوگئی تو کسی اور کے قابل نہیں رہی تو اُن کے ساتھ بھی یہی ہوگا کہ وہ آفتابِ ریاض کی شعاوٴں میں ایسے جُھلس جائیں گے کہ وہ سوائے سرکار گوھر شاہی کے کسی کو پہچانیں گے نہیں۔ اُن کا پھر اب گوھر کے بغیر گزارا نہیں ہے۔

پھر compassionate grounds کے اوپر اللہ کو کہا جائے گا کہ یہ اِن کا حال ہے، اِن کا میرے بغیر گزارا نہیں ہے تو اِنہوں نے تیرے لئے اتنا مشن کا کام کیا ہے نیت اِن کی سچی ہے۔ اللہ فرمائے گا ٹھیک ہے آپ اپنے ساتھ لے جائیے، اُن کو لے جائیں گے۔ یہ نہیں ہے کہ آپ گھر پر بیٹھ کر نعرے لگاتے رہیں اور پھر سرکار آپ کو اپنے ساتھ ریاض الجنہ لے جائیں گے، ایسا نہیں ہے۔

ایسا ہے کہ اِن کا پرچارِمہدی میں بھرپور ساتھ ہے اور پرچارِمہدی کرتے کرتے چونکہ ہماری صحبت میں رہے تو وہ صحبت میں رہنے کی وجہ سے اِن کا اندراور باہر جو ہے وہ جل کے خاک ہوگیا۔

اب یہ کسی کے قابل نہیں رہے۔ ٹھیک ہے اگر کسی کے قابل نہیں ہیں تو پھر آپ لے جائیے۔ قرآنِ مجید کی یہ کتنی خوبصورت باتیں ہے کہ

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُونُوا أَنصَارَ اللَّهِ كَمَا قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ لِلْحَوَارِيِّينَ مَنْ أَنصَارِي إِلَى اللَّهِ ۖ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ نَحْنُ أَنصَارُ اللَّهِ
سورة الصف آیت نمبر 14

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُونُوا أَنصَارَ اللَّهِ کہ اے موٴمنو! اللہ کے مددگار بن جاوٴ۔ كَمَا قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ لِلْحَوَارِيِّينَ مَنْ أَنصَارِي إِلَى اللَّهِ جس طرح عیسٰیؑ نے اپنے حواریوں کو کہا تھا کہ اللہ کے راستے میں مددگار ہو! قَالَ الْحَوَارِيُّونَ نَحْنُ أَنصَارُ اللَّهِ تو حواریوں نے کہا جی ہاں ہم اللہ کی مدد کریں گے۔ اِسی طرح جو امام مہدیؑ کا ساتھ دے بیٹھا۔ ساتھ دینا، یہاں بات مذہب، نمازوں، روزے، ذکرفکر، روحانیت، طریقت کی بات نہیں ہورہی ہے بلکہ یہاں جس نے امام مہدی کا ساتھ دے دیا کہ یار بہت اچھا کام ہے ہم بھی کرتے ہیں کیونکہ بس ایسے ہی سرکار کا ساتھ دے رہے ہیں۔ امام مہدی کا ساتھ دینا یہی ہے کہ آپ امام مہدیؑ کے کام میں ہاتھ بٹائیں۔ آپ لمبے سفر پر جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میں ایک بندہ co-driver کے طور پر لے جاتا ہوں۔ co-driver کا مطلب یہ ہوا کہ جب میں تھک جاوٴں گا تو یہ گاڑی چلائے گا اور ڈرائیونگ کرنے میں میرا ساتھ دے گا۔ اب وہ بندہ کہے کہ ٹھیک ہے ڈرائیونگ میں تمہارا ساتھ دوں گا اور پھر گاڑی نہ چلائے تو اُس نے کہاں ساتھ دیا؟

امام مہدیؑ کا ساتھ دینے والا وہ ہوگا جو مرتبہٴِ مہدی میں ساتھ دے گا یعنی امام مہدیؑ کے مشن میں اُن کا ہاتھ بٹائے گا۔ یہ امام مہدیؑ کا ساتھ دینا ہے۔

امام مہدیؑ کے مشن کے خلاف لوگوں کو کیسے پہچانا جائے؟

اب ذرا غور کریں وہ لوگ امام مہدیؑ کے پیارے کیسے ہوسکتے ہیں جو امام مہدیؑ کو ماننے والے ہیں اُن کو بھٹکانے کی کوشش کریں، اُن کو نئی نئی کہانیاں سنائیں، اُن کو نئے نئے جالوں میں پھنسائیں، کبھی نئے نئے راز اُن پر افشاں کرنے کا دعویٰ کریں، کبھی کچھ کہیں، کبھی کچھ کہیں۔ ایسے لوگوں سے بچیں۔
ایسے لوگوں سے بچنے کا صرف ایک طریقہ ہے کہ وہ لوگ امام مہدیؑ کے مشن کے خلاف نہیں ہونگے جن کا امام مہدیؑ سے تعلق ہوگا۔ وہ یہ نہیں کہیں گے کہ ہم اللہ کی محبت کا پرچار نہیں کررہے، عشقِ الہٰی کا پرچار نہیں کررہے، وہ یہ نہیں کہہ سکتے۔ اگر تم محبتِ الہٰی عشقِ الہٰی کی تعلیم سے ہٹ گئے ہو تو پھر تمھارے پاس کوئی راز نہیں، تم جھوٹے، مکار، مردود ہو کیونکہ امام مہدیؑ جو کام کررہے ہیں وہ کام تم کیوں نہیں کررہے! پاکستان میں بہت سے لوگ کہتے تھے کہ ہم مشن کا کام نہیں کرتے ہم ذات والے ہیں۔ اچھا تُو اِتنی بڑی ذات ہے، چل یہ بتا کہ سرکار سے بڑی کوئی ذات ہے، سرکار سے بڑا کوئی شہنشاہ ہے! ہمیں تم یہ بتاوٴ کہ تیرے پاس بنگلا ہو، بینک بیلنس ہو، بے تحاشہ پیسہ ہو، تم ٹھاٹھ باٹھ کی زندگی گزاررہے ہو اور پھر تم غریبوں کے بھیس میں ٹاٹ کے کپڑے پہن کے، فقیروں کے بھیس میں، رملی کاندھے پر لٹکاکے گلی گلی پِھرے کہ آجاوٴ اللہ سے ملادوں، اور ہو تم عظیم بادشاہ، کیسا لگے گا تو ذرا غور کرنا وہ شہنشاہ جو اپنے جہان سے یہاں انسانی روپ میں آیا ہے وہ یہ مشن کا کام کررہا ہے۔ جو بھی کہے کہ یہ تعلیم یہ نہیں، ہم خاص باتیں بتائیں گے، سمجھ جانا کہ مردود ہے شیطان ہے کیونکہ

جس کا تعلق سرکار گوھر شاہی سے ہوگا وہ اِس مشن کی خدمت کرے گا، لوگوں کے دلوں کو اللہ اللہ میں لگائے گا، وہ لوگوں کے دلوں کو اللہ اللہ میں لگانے کی تعلیم دے گا، وہ لوگوں کو عشقِ الہٰی کی طرف بلائے گا کیونکہ یہ سرکار امام مہدی گوھر شاہی کی سُنت مبارکہ ہے۔

اگر یہ کام غلط ہے تو سرکار نے کیوں کیا! ہم جن مراحل سے گزر کر آئے ہیں ہم نے وہاں اتنے بڑے بڑے منافق دیکھے ہیں۔ وہ منافق بھی دیکھے جو اللہ کا دم بھرتے تھے اور وہ منافق بھی دیکھے جو عاشقین کا ٹولہ بنے ہوئے تھے۔ الفاظ جُدا تھے، اندر سے دونوں منافق تھے۔ عشق کے دعویدار بھی منافق نکلے اور جو اللہ کی محبت کے دعوے کرنے والے تھے وہ بھی منافق نکلے۔ سچ پر وہ رہا جو سرکار گوھر شاہی کے قدموں تلے رہا اور اُس نے اپنی زندگی کا نصبُ العین اُس مقصد کو بنایا جو گوھر شاہی کا مقصد تھا۔ اور سرکار گوھر شاہی کا مقصد یہ ہے کہ خالی دلوں میں چراغِ اسمِ ذات منور کرنا۔
کرو مہربانی تم اہلِ زمیں پر
خدا مہربان ہوگا عرشِ بریں پر

ہم یہاں بیٹھ کے جو لوگوں کو عشقِ الہٰی اور محبتِ الہٰی کی تعلیم دے رہے ہیں یہ ہمارا ایمان نہیں ہے، یہ ہم امام مہدی کا ساتھ دے رہے ہیں۔ یہ ہم امام مہدی کا ساتھ دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ ہماری (یونس الگوھر) منزل کیا ہے، ہمارے دل میں کیا ہے یہ ہم اور ہماری منزل جانے۔ ہماری منزل وہی ہے جس کی خاطر ہم یہ کررہے ہیں، جس کے لبوں پر مسکراہٹ لانے کیلئے ہم یہ کررہے ہیں اور اتنی جاں فِشانی سے کررہے ہیں کہ کوئی کہہ نہیں سکتا کہ یہ ہمارا مشن ہے یا ایمان ہے تو یہ نمونہ آپ کیلئے کافی نہیں ہے!

مندرجہ بالا متن نمائندہ گوھر شاہی عزت مآب سیدی یونس الگوھر سے 11 جون 2021 کو یو ٹیوب لائیو سیشن میں کی گئی گفتگو سے ماخوذ کیا گیا ہے۔

متعلقہ پوسٹس