متعدد احادیث نبوی ﷺ میں آیا ہے کہ امام مہدی علیہ السلام کا نام محمد اور انکے والدین کا نام بھی حضور ﷺکے نام پر ہو گا۔ احادیث نبوی ﷺ میں یہ بھی آیا ہے کہ امام مہدی علیہ السلام کی شباہت حضرت محمد ﷺ پر ہو گی ۔ کسی بھی شخص کا نام محمد ہونا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ آج بے شمار لوگوں کے نام محمد پر رکھے جاتے ہیں اور والدین کے نام بھی آمنہ ،عبداللہ ہو سکتے ہیں۔ لیکن کیا کسی کے اختیا ر میں ہے کہ وہ اپنی صورت و شباہت محمد ﷺ کی شباہت پر بنا لے؟ بلا شبہ یہ کرشمہ قدرت ہی ہے کہ امام مہدی علیہ السلام کی صورت ہو بہو محمد ﷺ جیسی ہو گی ۔ اللہ عزوجل کی اس قدرت کے پیچھے کون سا طریقہ کار فرما ہے اس کا علم اُمت کو ن نہیں ہے۔ اور علم و کسوٹی نہ ہونے کی بنا پر مہدیت کے جھوٹے مدعیان کے ہاتھوں اپنا ایمان گنوا رہے ہیں۔
آئیے امام مہدی کی زبانی سنیں کہ کس طرح صورت مہدی علیہ السلام ، صورت محمد ﷺ کے مشابہ ہو گی ۔ فرمان گوھر شاہی ہے کہ

تمام انسانوں کی ارضی ارواح اس دنیا میں کئی بار دوسرے جسموں میں جنم لیتی ہیں۔ پاکیزہ لوگوں کی ارواح پاکیزہ جسموں میں ، جبکہ حضور پاک ﷺ کی ارضی ارواح کو امام مہدی کیلئے روکا ہوا تھا ۔ جس طرح آپ ﷺ کے جسم کے کسی بھی علیحدہ حصے یعنی ہاتھ یا پاؤں کوبھی آمنہ کا لعل کہہ سکتے ہیں ۔ اسی طرح حضور پاک سماوی روح کے کسی علیحدہ حصے کو بھی عبداللہ کا فرزند اور آمنہ کا لعل کہا جا سکتا ہے ۔ اہل بیت کی ارواح بھی اہل بیت میں شامل ہیں۔

درحقیقت ان ارضی ارواح محمد ﷺ کی موجودگی کی وجہ سے امام مہدی علیہ السلام کا جسم ہو بہو جسم محمد ﷺ ہو گا ۔ اور انکی وجہ سے ہی امام مہدی علیہ السلام کے والدین بھی وہی ہوئے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تھے۔