جو خُلقِ مُصطفٰیؐ والا ہوتا ہے تو وہ اِس موجودہ دور میں وہی کرے گا جو آج اگر حضور پاکؐ یہاں ہوتے توکرتے۔ اِسی کو سُنتً جدید بھی کہتے ہیں۔ اِس سُنت سے کِردار میں تبدیلی آتی ہے اور بندہ مُصطفٰیؐ کے رنگ میں رنگ جاتا ہے۔
اِس دنیا میں بہت سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں جن میں سے کچھ بیماریاں اللہ کا انسانوں پر قہر ہے۔ جب انسان کسی فقیر کی محبت بھری نظر میں آجاتا ہے تو اللہ کی رحمت کے ساتھ چالیس سال تک اُس پر اللہ کا غضب رُخ نہیں کرسکتا۔
ریاض الجنہ وہ جائیں گے جو آفتابِ ریاض کی شعاعوں میں ایسے جُھلس جائیں گے کہ وہ سوائے سرکار گوھر شاہی کے کسی کو نہیں پہچانیں گے۔ وہ امام مہدی سرکار گوھر شاہی کے مشن میں اُن کا دل و جان سے ساتھ دیں گے۔
اللہ کا مزاج سیدنا امام مہدی گوھر شاہی انسانیت پر افشاں فرمارہے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کو ساری عبادتوں سے سب سے زیادہ ذکراللہ پسند ہے اور یہ اللہ کا مزاج ہے کہ جس کو وہ ڈیوٹی پر بٹھاتا ہے اُسی سے فیض یافتہ ہونا پڑتا ہے۔
جب گناہگار روحیں سیدنا گوھر شاہی کی بارگاہ میں اللہ کی محبت، قرب اور جلووٴں کی تلاش میں آئیں تو اگر کسی میں محبت والی روح نہیں بھی تھی تو سیدنا گوھر شاہی نے اُس پر محبت کا رنگ کردیا جس سے وہ گناہگار سابقون سے بھی آگے نکل گئے۔
ذات کا علم وہ ہے جس میں ذات اپنے جلووٴں کے سامنے تمہاری روحوں کو رکھے گی اور اُن جلووٴں کی شدت تمہاری روحوں کی سُدھ بُدھ چھین لے گی۔ پھر اُس غلام کی صحبت میں بیٹھنے سے اُس کا اپنا رنگ نہیں بلکہ صرف ذات کا ہی رنگ چڑھے گا۔
رمضان المبارک میں لیلة القدر کو ڈھونڈنے کیلئے اعتکاف اِس لئے کرنا پڑتا ہے کیونکہ وہ روح آرہی ہے جس کیلئے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے کہ تم بھی انتظار کرو اور میں بھی انتظار کرنے والوں میں شامل ہوں۔
حضورپاکؐ کےپیدا ہونے سے پہلےآپ کادل ہزاروں سال مقامِ محبت میں رہ کرآیا ہے، روح کوتخلیق کرکےاللہ نےاپنےرُوبرُورکھاہے،لطیفہ اناپیداہونےسےپہلےمقامِ وصل میں ہےاورجب اِن سب کوجسمِ اطہرمیں یکجاکیاتووہ جسم سراپانوراورمرکزِتجلیات بن گیا۔
حسد کی وجوہات یہ ہیں کہ آپ کا دل تمناوٴں اور خواہشات سے بھرا ہوا ہے اور حسد سے بچنے کیلئے آپ کو دل میں سے تمام خواہشات کو ختم کرنے کی نیت اور ارادہ کرنا ہے جس کے بعد مرشدِ کامل نوری نظر سے حسد کو ختم کردے گا۔
حضورؐ کے جسمِ مبارک کی ترتیب و تشکیل اور تزین و آرائش کیلئے انسانی نطفہ استعمال نہیں ہوا کیونکہ جبرائیلِ امین سفید مادہ لیکر آئے اور شجرة النور کا بیج ملایا وہ آپؐ کی والدہ ماجدہ کو کھلایا گیا۔