اللہ تعالی نے ہم کو روزے رکھنے کا حکم اِس لئے دیا ہے کہ ہم متقی بن جائیں۔ بھوک اور پیاس سے نفس کمزور ہوتا ہے اور اِس کے ساتھ ساتھ قلب میں نور کا ہونا بھی لازمی ہے تاکہ وہ نور ہمارے گناہوں کو دھو [...]
فنا فی الشیخ وہ ہوتا ہے جس کے قلب میں مرشد کے قلب کا ایک جثہ مقیم ہوتا ہے۔ جس وقت مرید کے قلب میں مرشد کا جثہ لطیفہ اخفٰی کے سامنے آتا ہے تو زبان سے مرشد کی آواز جاری ہو جاتی ہے۔
علمِ تصوف میں دوا جیسی تاثیر و خاصیت ہے جیسے ہم دوائی کھاتے ہیں تو وہ بیماری کو دور کردیتی ہے، اسی طرح جب قلب سے اسم اللہ کا نور جسم میں سرائیت کرتا ہے تو ظاہری کردار میں خدائی صفات کا اظہار ہوتا ہے ۔
مرشد اور مرید کا باطنی تعلق مرشد کے قلب سے نوری تار کے ذریعے جڑتا ہے جس کے ذریعے علم و اسرار اور رموز الہی وارد ہوتے ہیں۔ اگرمرید کسی بھی وجہ سے مرشد سے بدگمان ہو جائے تو وہ نوری تار کٹ جاتی ہے۔
قرآن مجید کے سات بطون ہیں یعنی سات ایسے طریقے ہیں جس سے انسان اپنے نفس کو پاک کر سکتا ہے ۔ سیدنا گوھر شاہی نے تزکیہ نفس کا جو طریقہ اختیار فرمایا ہے وہ تزکیہ نفس فی الحُب الہٰی ہے یعنی دلوں کو [...]
اللہ تعالی نے روزے کو موٴمنین پرفرض کیا ہے۔ روزے کا حقیقی مقصد یہ ہے کہ تمہارے نفس میں طہارت آجائے۔ نفس کی طہارت کیلئے ضروری ہے کہ نار کی غذا روک کر نفس کو نور پر مامور کیا جائے جس کیلئے اصلاحِ [...]
ظاہری شریعت جسم کیلئے ہے اور باطنی شریعت نفس کی طہارت کیلئے ہے۔ شریعت اور طریقت کا باہمی تعلق یہ ہے کہ جب تک آپ شریعت میں کامل نہیں ہوجائیں گے آپ طریقت میں داخل نہیں ہوسکتے اور طریقت کی ابتداء [...]
قرآن مجید کی تفہیم وادراک کیلئے یہ ضروری ہےکہ آپ فاسق تونہیں ہیں کیونکہ اللہ فاسقوں کوہدایت نہیں دیتا۔ اللہ اُن کوہدایت دیتا ہےجن کا قلب دائمی ذکرِالہی سےمنورہواورجن کاقلب ذکراللہ سے غافل ہے وہ [...]
اچھے اعمال نیک ہونے کی دلیل نہیں ہیں انسان کے نیک ہونے کیلئے شرح صدر کا ہونا بہت ضروری ہے جو کہ قرآن کے مطابق اسلام میں داخلے کی شرط ہے۔ جب اللہ کا نور قلب میں جائے گا تو وہ ہدایت پر مامور ہو [...]
تصور گوھر شاہی کے یہ کمالات ہیں کہ جو بھی چہرہ انور کا تصور کرے گا کہ اسے طہارت نفس کے ساتھ ساتھ عشق کے حصول میں بھی مدد حاصل ہو گی ۔یہ تصور نقاب و حجاب میں ہو گا جب ضرروت ہو گی تب عریاں ہو گا۔