کیٹیگری: مضامین

ظاہری اور باطنی شریعت:

شریعت کے دو درجے ہیں پہلا درجہ ظاہری شریعت اور دوسرا درجہ باطنی شریعت کہلاتا ہے ۔ ظاہری شریعت کو شریعت ناقصہ بھی کہتے ہیں اور باطنی شریعت کو شریعت حقا کہتے ہیں ۔ ظاہری شریعت جسم کیلئے ہے اور باطنی شریعت نفس کی طہارت کیلئے ہے۔ اب شریعت اور طریقت کا باہمی تعلق یہ ہے کہ جب تک آپ شریعت میں کامل نہیں ہو جائیں گے آپ طریقت میں داخل نہیں ہو سکتے۔ باطنی شریعت کیلئے قرآن مجید میں آیا کہ

قَدْ أَفْلَحَ مَن تَزَكَّىٰ
سورة الاعلیٰ آیت نمبر 14
ترجمہ: جس نے نفس کو پاک کر لیا وہ کامیاب ہو گیا ۔

جب آپکا ظاہری شریعت سے جسم اور باطنی شریعت سے نفس پاک ہو جائے تو پھر آپ طریقت کی طرف جاتے ہیں۔ طریقت لطیفہ قلب کی بیداری ہے جہاں سے طریقت کی ابتداء ہوتی ہے۔ طریقت میں داخل ہونے سے پہلے آپ نے اپنے نفس کو پاک کرنا ہے جو کہ باطنی شریعت ہے اور یہ باطنی شریعت علماء کرام کے پاس نہیں ہے۔ علماء کے پاس ظاہری شریعت ہے جو کہ جسم والی ہے۔ ہر دور میں باطن میں 360 کا باطنی عملہ ہوتا ہے جس میں غوث، قطب، ابدال اور اخیار وغیرہ ہوتے ہیں۔ جو غوث الزماں ہوتا ہے اُسکے پاس باطنی شریعت ہوتی ہے وہ اپنی نظروں سے نفس کو پاک کرتا ہے۔
ظاہری شریعت کتابوں میں موجود ہے، علمائے ظاہر نے یہ شریعت کتابوں سے حاصل کی۔ باطنی شریعت وقت کے غوث الزماں کے پاس ہوتی ہے۔ یہ غوث الزماں بیعت کرتے ہیں اور بیعت کرنے کے بعد آپکو وردو وظائف میں لگاتے ہیں اور اسکے ساتھ ساتھ اپنی باطنی توجہ اور ہمت سے آپکے نفس کو بھی پاک کرتا ہے۔ جس شریعت کے بغیر طریقت میں داخل نہیں ہو سکتے وہ ظاہری شریعت نہیں بلکہ باطنی شریعت ہے کیونکہ نفس کی شکل کتے کی مانند ہوتی ہے اور یہ اسی کیلئے کہا گیا تھا کہ جس کے گھر میں کتا ہو گا اس کے گھر میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے ہیں۔ ہماری روحوں کا گھر ہمارا جسم ہے، اگر نفس کی شکل کتے کی طرح ہے تو اس میں رحمت کی چیزیں نہیں آئیں گی۔اس لئے پہلے نفس کو پاک کیا جاتا ہے اور پھر کامل طریقت تجھے ذکر قلب کیلئے بیعت کرتا ہے۔

مندرجہ بالا متن نمائندہ گوھر شاہی عزت مآب سیدی یونس الگوھر سے 18 اپریل 2020 کو یوٹیوب لائیو سیشن میں کئے گئے سوال کے جواب سے ماخوذ ہے۔

متعلقہ پوسٹس