اللہ کے راستے سے روکنا یہ ہے کہ شیطان آپ کے دل میں اُس رہبر کیلئے بدگمانی پیدا کرے گا جس کے ذریعے آپ کے دل کا راستہ اللہ کیطرف جارہا ہے اور جب وہ نوری راستہ رک گیا تو آپ کا دل اللہ کے راستے پر [...]
قرآنِ مجید وہ علم ہے جو جبرائیل کے ساتھ لوحِ محفوظ سے آیا اور قرآنِ مکنون وہ علم ہے جو براہِ راست اللہ کی طرف سے قلبِ مصطفٰیؐ پر آیا جو کہ باطنی علم ہے۔ وہ باطنی علم جب کسی کے سینے کے اندر [...]
قرآن کے مطابق حضورؐکا دوسرا دور پہلے دور سے افضل ہوگا۔ پہلے دور میں صرف 9 صحابہ کرام کو اسمِ ذات ملا جبکہ سیدنا امام مہدی گوھر شاہی کے دور میں بغیر حساب کتاب کے ذکرِ قلب کی دولت عطا کی جارہی ہے۔
اس آیت میں اللہ تعالی حضورؐ کو سمجھا رہے ہیں کہ جس کی بات آپ مان رہے ہیں آپ یہ بھی دیکھیں کہ وہ ہدایت اور طہارت کے راستے پر گامزن ہے یا نہیں۔ پھر فرمایا ہے کہ اللہ دیکھ رہا ہے اور سخت معاملہ [...]
اس آیت میں راہِ طریقت پر چلنے والوں کیلئے واضح نصیحت ہے کہ موٴمن بننے کے بعد انہوں نے حیات الدنیا کو زینت دینےکی خواہش کی تواس کا صلہ اللہ انہیں یہیں دے دے گا اور یوم محشر میں اندھا کھڑا کرے گا۔
عام مسلمانوں کا یہ ماننا ہے حضورؐ کسی مدرسے میں نہیں گئے اور وہ پڑھے لکھے نہیں ہیں جبکہ قرآن مجید کی پہلی آیت کے نزول میں کہا جا رہا ہے اقرا۔ یہ باطل خیال اپنے ذہنوں سے نکال دیں کیونکہ نبی نظر [...]
اصل قرآن سینہ مصطفی میں موجزن ہے اس تک رسائی کیلئے تذکیہ نفس اور تصفیہ قلب بہت ضروری ہے ۔زندگی اتنی تیزی سے گزرتی ہے کہ پتہ نہیں چلتا اس لئے جوانی کی عمر میں ہی تصفیہ قلب ہونا پیغمبروں کا شیوہ ہے۔
سورة الاعراف میں اللہ اور شیطان کے درمیان مکالمہ ہے جس سے ہمیں یہ پتہ چلتا ہے کہ قلب کے ذریعے انسان کا رابطہ اللہ سے جڑ تا ہےاور یہی صراط مستقیم ہے لیکن اس راستے پر شیطان بیٹھا ہے جس کو ہٹانے [...]
ذکرِ قلب رضائے الہی سے عطا ہوتا ہے اوراس کے ساتھ پریشانیاں اور مصائب بھی جڑے ہوئے ہیں جو اُن پریشانیوں کی وجہ سے اس راستے کو ترک کر دے تو وہ اللہ کی نظر میں مردود ہو جاتا ہے ۔
لطیفہ قلب میں تمام لطائف بند ہوتے ہیں۔ اللہ جن کوہدایت دیتا ہےاُن کے قلب کوکشادہ کردیتا ہےجس کی وجہ سےلطائف قلب سے باہرآجاتے ہیں اورجن کواللہ گمراہ کرنا چاہتا ہےاُن کےقلب کواتنا تنگ کردیتا ہےکہ [...]