رمضان المبارک میں لیلة القدر کو ڈھونڈنے کیلئے اعتکاف اِس لئے کرنا پڑتا ہے کیونکہ وہ روح آرہی ہے جس کیلئے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے کہ تم بھی انتظار کرو اور میں بھی انتظار کرنے [...]
ہم جس دور میں رہ رہے ہیں بہت سے علماء کرام اور مفسرین معرفت الہی اور تصوف کے علم کو یکسر رد کرتے ہیں اور عوام الناس کو اس حق کی راہ سے متنفر کر رہے ہیں ۔ اس آرٹیکل میں ایسی احادیث ثبوت کے طور پر [...]
حوروں کے ساتھ غلمہ کا ذکر اِس لئے ہے کہ اللہ اُن جنتوں میں بھی جانا جائے جہاں اللہ کا دیدار میسر نہیں ہے تو اللہ تعالی نے اپنے حُسن کے مدِمقابل غلمہ کی صورت میں صورتیں بناکر اُن جنتوں میں رکھے گا [...]
لیلة القدر کوڈھونڈنے کیلئے پہلے ہمیں اپنے لطائف کو منور کرکے اُن باطنی مقامات پر لے جانا ہے جہاں سے اُس خاص روح کا گزر ہوتا ہے جس کی ایک لمحے کی صحبت کا مقابلہ ساری زندگی کی عبادات نہیں کرسکتیں۔
اللہ تعالی نے ہم کو روزے رکھنے کا حکم اِس لئے دیا ہے کہ ہم متقی بن جائیں۔ بھوک اور پیاس سے نفس کمزور ہوتا ہے اور اِس کے ساتھ ساتھ قلب میں نور کا ہونا بھی لازمی ہے تاکہ وہ نور ہمارے گناہوں کو دھو [...]
دین میں فرقہ واریت کی وجہ یہ ہے کہ جب عالمِ جاہل کا قلب ذکراللہ سے غافل ہوتا ہے تو وہ علم اُس کی زبان سے شر بن کرنکلتا ہے۔ عالمِ حق کا قلب حبل اللہ سے جڑا ہوتا ہے اور اُس کی زبان سے نکلا ہوا علم [...]
علمِ تصوف میں دوا جیسی تاثیر و خاصیت ہے جیسے ہم دوائی کھاتے ہیں تو وہ بیماری کو دور کردیتی ہے، اسی طرح جب قلب سے اسم اللہ کا نور جسم میں سرائیت کرتا ہے تو ظاہری کردار میں خدائی صفات کا اظہار ہوتا ہے ۔
مقامِ محبت کی حقیقت یہ ہے کہ مرشد عالمِ محبت میں دل کو لیکرجاتا ہے جہاں دل کو ایک نوری تار کے اوپر کھڑا کیا جاتا ہے اور اُس پر انواروتجلیات ڈالے جاتے ہیں تو دل اللہ کی مختلف صفات کو اپنے اندر جذب [...]
قرآن کے مطابق عالمِ حق کی پہچان یہ ہے کہ وہ تلاوت کی آیتوں کا نورلوگوں کے سینوں اور دلوں میں اُتارے، لوگوں کا تزکیہ نفس کرے اور اُنہیں قرآن کا علم اور حکمت دے۔ علمِ حکمت نور والا علم ہے جوکہ [...]