اس آیت میں راہِ طریقت پر چلنے والوں کیلئے واضح نصیحت ہے کہ موٴمن بننے کے بعد انہوں نے حیات الدنیا کو زینت دینےکی خواہش کی تواس کا صلہ اللہ انہیں یہیں دے دے گا اور یوم محشر میں اندھا کھڑا کرے گا۔
اللہ کے اسم کا دل میں سرائیت کر جانا روحانیت کی ابتداء اور اساس ہے۔ اللہ کی نظر میں ہدایت پر وہی ہے جس کے قلب میں اللہ کا ذکر اُتر گیا ہے جس کیلئے مرشدِ کامل کی مدد درکار ہوتی ہے ۔
مجذوب کی پیروی کرناجائزنہیں ہے کیونکہ وہ خود تو تعلق باللہ والا ہے لیکن اللہ کی طرف سے اذن و ارشاد پر مامور نہیں ہے جن کو اللہ رشد و ہدایت کے لئے مامور کرتا ہے ان کی پیروی کی جا سکتی ہے۔
عشق کی تین اقسام ہیں۔ عشقِ نفسانی حرام ہے، عشقِ رومانی دوروحوں کے مابین ہوتا ہے پہلے یہ جائز تھا لیکن شہوت کے عنصر کے شامل ہونے کی وجہ سے اسے روحانیت سے خارج کردیا گیا اورعشقِ حقیقی جائزہے کیونکہ [...]
لطیفہ قلب کے جاری ہونے کے بعد اگر باقی لطائف کے مقامات پر بھی دھڑکن محسوس ہونا شروع ہو گئی ہے تو اسکے لئے لطائف کی محفل کا کرنا ضروری ہے جسکا طریقہ ہماری اس پوسٹ میں باآسانی دیکھا جا سکتا ہے
دیدارِ الہٰی کا پہلا مرحلہ علم طریقت میں داخلہ ہے اور اس کے لئے کسی اہل ذکر سے رابطہ کرنا ضروری ہے جو قلب کی دھڑکنوں کو اللہ اللہ میں لگائے گا۔طریقت کی ابتداءقلب کا اللہ اللہ کرنا ہے اور طریقت کی [...]
سجدہ دو طرح کا ہوتا ہے ایک سجدہ ربوبیت جو کہ اللہ کے لئے مخصوص ہے اور ایک سجدہ تعظیمی ہوتا ہے۔ فرشتوں اور ملائکہ کو جو آدم صفی اللہ کو سجدہ کرنے کے لئے اللہ نے حکم دیا وہ سجدہ تعظیمی تھا۔