فنا فی الشیخ وہ ہوتا ہے جس کے قلب میں مرشد کے قلب کا ایک جثہ مقیم ہوتا ہے۔ جس وقت مرید کے قلب میں مرشد کا جثہ لطیفہ اخفٰی کے سامنے آتا ہے تو زبان سے مرشد کی آواز جاری ہو جاتی ہے۔
ذکرِ قلب رضائے الہی سے عطا ہوتا ہے اوراس کے ساتھ پریشانیاں اور مصائب بھی جڑے ہوئے ہیں جو اُن پریشانیوں کی وجہ سے اس راستے کو ترک کر دے تو وہ اللہ کی نظر میں مردود ہو جاتا ہے ۔
قرآن مجید کے سات بطون ہیں یعنی سات ایسے طریقے ہیں جس سے انسان اپنے نفس کو پاک کر سکتا ہے ۔ سیدنا گوھر شاہی نے تزکیہ نفس کا جو طریقہ اختیار فرمایا ہے وہ تزکیہ نفس فی الحُب الہٰی ہے یعنی دلوں کو [...]
ظاہری شریعت جسم کیلئے ہے اور باطنی شریعت نفس کی طہارت کیلئے ہے۔ شریعت اور طریقت کا باہمی تعلق یہ ہے کہ جب تک آپ شریعت میں کامل نہیں ہوجائیں گے آپ طریقت میں داخل نہیں ہوسکتے اور طریقت کی ابتداء [...]
نسبتِ آدمیہ جو ہےوہ ایک خون کا لوتھڑا ہےاور وہ تیرے دل کے اندر ہے۔ذکر ِقلب جاری ہونے کے با وجود بھی وہ خون کا لوتھڑا تیرے دل میں ہی رہتا ہے،جب تک وہ تیرے دل میں ہےتوُ انسان ہے،اور جب وہ خون کا [...]
انسانی جسم میں موجود لطیفہ نفس ایک شیطانی جرثومہ ہے جو کہ برائی کا امر کرتا ہے ، ہر نبی اور ولی نے اس کے شر سے پناہ مانگی ہے۔مومن کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے نفس کو پاک کرےاور عبادتوں اور مشقتوں [...]
فنا فی اللہ ، فنا فی الرسول اور فنا فی الشیخ یہ سب دو چیزوں کا انضمام ظاہر کر رہی ہیں ۔فنا فی الشیخ یعنی جو شیخ کی ذات میں فنا ہو گیا ہے۔فنا فی الرسول یعنی رسول کی ہستی میں فنا ہو گیا ہےاور فنا [...]