جب اللہ نے اپنے حسن کا اظہار کیا تو وہ مجسم صورت اختیار کر گیا جس کو حسن الہی کہتے ہیں۔ اللہ اپنے حسن کو دیکھ کر مستی میں جھوما جس سےجثہ طفل نوری اور جثہ توفیق الہی بن گئے۔ وہ حسن الہی کا وجود [...]
حضوؐرپر تین سال تک وحی و الہام کا سلسلہ اللہ کی طرف سے منقطع ہو گیا اور پھر آیت الضحی نازل ہوئی کہ جس میں مستقبل اور ماضی کا تذکرہ فرمایا اور نوید دی کہ آپ کا دوسرا دور پہلےدور سے افضل ہو گا۔
اللہ نے انسانیت پر تین ادوار رکھے ہیں جن میں عبودیت ، رحمت اور عشق کا دور شامل ہے۔ عبودیت اور رحمت کے ادوار کا اختتام ہو گیا ہے اب عشق کا دور ہے اور عشق حسب ضرورت ہے۔
قرآن میں ہے کہ اے محمدﷺ! آپ کا دوسرا دور آپ کےپہلے دور سے افضل ہو گا، جس کا مطلب ہے کہ پہلا دور وہ جب بطور نبی تشریف لائے اور دوسرا دور وہ ہے جس میں حضورؐ کی آدھی ارواح امام مہدی کے وجود میں آئیں۔
سیدنا گوھر شاہی کے وجود مبارک کی تشکیل ارضی ارواح محمد سے ہوئی ہیں ۔اس وجود مبارک میں جسہ توفیق الہی اور جسہ طفل نوری دونوں موجود ہیں۔ وہ کسی کے ہاتھ نہ آنے والا وجود ہے جس کے اندر مادہ عشق ہے ۔