لیلة القدر کوڈھونڈنے کیلئے پہلے ہمیں اپنے لطائف کو منور کرکے اُن باطنی مقامات پر لے جانا ہے جہاں سے اُس خاص روح کا گزر ہوتا ہے جس کی ایک لمحے کی صحبت کا مقابلہ ساری زندگی کی عبادات نہیں کرسکتیں۔
فنا فی الشیخ وہ ہوتا ہے جس کے قلب میں مرشد کے قلب کا ایک جثہ مقیم ہوتا ہے۔ جس وقت مرید کے قلب میں مرشد کا جثہ لطیفہ اخفٰی کے سامنے آتا ہے تو زبان سے مرشد کی آواز جاری ہو جاتی ہے۔
جب اللہ کی تجلیات گرتی ہیں تو وہ تجلی قلب سے ہوتے ہوئے سارے لطائف سے گزرتی ہے۔منصور بن حلاج پر جب تجلی گری تو وہ قلب پر آئی اور سرّی سے ہوتے ہوئے اخفٰی پر ہی اٹک گئی جس کی وجہ سے انہوں نے انا [...]
لطیفہ قلب میں تمام لطائف بند ہوتے ہیں۔ اللہ جن کوہدایت دیتا ہےاُن کے قلب کوکشادہ کردیتا ہےجس کی وجہ سےلطائف قلب سے باہرآجاتے ہیں اورجن کواللہ گمراہ کرنا چاہتا ہےاُن کےقلب کواتنا تنگ کردیتا ہےکہ [...]
اچھے اعمال نیک ہونے کی دلیل نہیں ہیں انسان کے نیک ہونے کیلئے شرح صدر کا ہونا بہت ضروری ہے جو کہ قرآن کے مطابق اسلام میں داخلے کی شرط ہے۔ جب اللہ کا نور قلب میں جائے گا تو وہ ہدایت پر مامور ہو [...]
تزکیہ نفس اور تصفیہ قلب دین اسلام کی اساس ہے۔ اگر قلب پاک ہو جائے اور اللہ کا نام اس میں جاگزیں ہو جائے تو نماز مقبول بارگاہ ہو جاتی ہےاور عرش الہی تک پہنچ جاتی ہے ۔ دل کی حاضری کے بغیر نماز عرش [...]