کیٹیگری: مضامین

قدرتی آفات کا پس منظر:

یہ جو وبائی امراض ہوتے ہیں اِن کو قدرتی آفات میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ Pandemic (ایک ایسی وباء ہے جو وسیع علاقے تک پھیل جاتی ہے) کی تاریخ یہ رہی ہے کہ یہ ایک مجدد کی طرح سو سال بعد آتا ہے۔ پہلے یہ 1720 میں آیا، پھر بتدریج 1820 ,1920 اور اب 2020 میں آیا ہے۔ اتنی تواتر کے ساتھ pandemic کا آنا قدرت کا نظام ہے۔ لندن میں کاروں کا سالانہ معائنہ کرانا ضروری ہے تاکہ صرف وہی کاریں روڈ پر چلائی جا سکتی ہیں جو M.O.T سرٹیفیکیٹ شدہ ہوتی ہیں ۔ قدرت کے اس Pandemic نظام کو بھی دنیا کی M.O.T کرنا سمجھ لیں ۔ ہر صدی کے بعد ان آفات کی وجہ سے کئی ملین لوگ مارے جاتے ہیں۔ 2020 میں جو وباء کورونا وائرس کے نام سے آئی ہے خدا کرے یہ زیادہ نہ پھیلے۔ ابھی تک جتنا بھی نقصان ہوا ہے وہ چند ہزار جانوں کے ضیاء پر مشتمل ہے لیکن پہلے آنے والی ایک وباء اسپینش فلو دنیا میں 263 دن رہی۔ یہ اللہ تعالی کی طرف سے ایک جھٹکا ہوتا ہے تاکہ لوگ اُس کی طرف رجوع کریں۔

ہر صدی کے بعد یا تو اللہ کی طرف سے کوئی نشانی آتی ہے یا کوئی “ہستی” آتی ہے یا اللہ تعالی کی طرف سے کوئی “خاص علم” یا کوئی “خاص مہربانی” آتی ہے اور اِس خاص مہربانی کی تقسیم سے پہلے اللہ تعالی دنیا کو ایک جھٹکا لگاتا ہے۔

دنیا کا باطنی وضو کیا ہے؟

باطنی حلقوں میں یہ بتایا گیا ہے کہ یہ دنیا کا “باطنی وضو” ہے ۔ اس کے بعد اللہ تعالی کی ایک عطا آنے والی ہے ۔ اِس کی احتیاطی تدابیر تو آپ سن چکے ہیں اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہ قدرتی آفت ہے تو کیا اِس کا کوئی مقصد نہیں ہو گا؟ اِس کا سب سے بڑا ایک مقصد تو یہ ہے کہ لوگ کسی بھی بہانے اللہ کی طرف رجوع کریں اور اگر اِن مصیبتوں کے آنے کے بعد بھی آپ اللہ کی طرف رجوع نہیں کرتے تو اِس کا مطلب ہے آپ بہت ہی ضدی ہیں ۔ اِس طرح کی آفات، آزمائشیں اور مصیبتیں جب ہم کو گھیرے میں لے لیتی ہیں تو اس میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ اِن آفات کا مقصد بھی ہم کو سمجھنا ہوگا۔ کہیں اللہ ہم کو جھنجھوڑ تو نہیں رہا کہ اب سنبھل جاوٴ۔ امام مہدیؑ کی طرف، اِن کی تعلیمات کی طرف اور ان کی منجانب اللہ نشانیوں کی جانب رجوع کرنا ہے۔ چاند پر سیدنا امام مہدی سرکار گوھر شاہی کی شبیہ مبارک ہے اور بہت عنقریب چاند سے ایک بہت بڑی کرشماتی شےٴ رونما ہوگی۔ اُس کیلئے یہ تیاریاں ہیں اور یہ دنیا کا وضو ہے۔

کرونا وائرس کے بعد دنیا کا مستقبل:

خانہ کعبہ میں حج موقوف ہوگیا ہے اور سعودی عرب میں حالات بہت خراب ہیں۔ نجانے کون مرا ہے، نجانے کون جی رہا ہے اور نجانے اب سعودی عرب پر بادشاہت کس کی ہوگی! یہ بھی ممکن ہے کہ اب سعودی عرب پر امریکہ کی حکومت ہو جائے اور یہ بھی ممکن ہے کہ ان لڑائی جھگڑوں میں سعودی عرب پر اسرائیل کی حکومت ہو جائے۔ آپ ان باتوں کو نہیں جانتے ہیں اور آپ سنیں گے تو آپ کو لگے گا خواب و خیال کی باتیں ہیں لیکن آنے والا کل آپ کو بتائے گا کہ یہ کیا ہے! اس وقت ساری دنیا کی توجہ کرونا وائرس پر ہے لیکن اس کے پس منظر میں جو کچھ ترقیاں ہو رہی ہیں، جو کچھ ارضی سیاست میں ترقیاں ہو رہی ہیں اور روحانی دنیا میں جو ترقیاں ہو رہی ہیں اُن کی طرف آپ کی توجہ نہیں ہے۔ دنیا بدل جائے گی۔ 911 کے بعد ہمارے رہنے سہنے کا انداز بدل گیا تھا، سفر کی صنعت بدل گئی تھی، سوچنے کا انداز بدل گیا اور اسی طرح جو کرونا وائرس ہے اس کے بعد ہماری زندگی کا ڈھب ظاہری طور پر بھی اور باطنی طور پر بھی بدل جائے گا۔ ایک صدی کا اختتام ہو گیا ہے اور اب دوسری صدی آ گئی ہے، بس یہ آخری صدی ہے۔ اس وقت دنیا کا عدد چار ہے، 2020 یہ چار کا عدد ہے، 2021 میں دنیا کا عدد پانچ ہو جائے گا، 2022 میں دنیا کا عدد چھ ہو جائے گا، 2023 میں دنیا کا عدد سات ہو جائے گا، 2024 میں عدد آٹھ ہو جائے گا اور 2025 میں دنیا کا عدد 9 ہو جائے گا ۔ جب دنیا کا عدد نو ہو جائے گا تو قیامت آ جائے گی کیونکہ نو کی گنتی ہے، سات طفل نوری، ایک عکس اول اور ایک اللہ تو نو کی گنتی پوری ہو جائے گی۔ ابھی تک تو دنیا کی تقسیم یہی ہے اور ابھی پانچ سالوں میں یہ سب کچھ ہونا ہے ۔

کرونا وائرس سے بچنے کا سب سے آسان طریقہ:

امام مہدیؑ کے ظہور کا وقت بہت زیادہ قریب آچکا ہے ۔ سرکار گوھر شاہی کی اِس چاند والی تصویر کو زیادہ سے زیادہ شئیر کریں.

جب کوئی مدد نہ کرے تو ان کی تصویر کی طرف دیکھ کر پکارو تو مدد ہو گی۔ کہاں تک مدد ہو گی! جو آپ کے تصورات میں مدد آتی ہے وہ آپ سیدنا گوھر شاہی کی تصویر مبارک کے گوش گزار کر دیں ۔ کوئی وظیفہ تو نہیں ہے جو آپ کو مصیبتوں سے بچائے لیکن یہ جو چہرہ گوھر شاہی ہے آپ اپنے دل کی سچائی کے ساتھ اس تصویرِ مبارک کی طرف دیکھ کر کہیں کہ میری حفاظت فرما اور آپ کی حفاظت ہوگی۔
مندرجہ بالا متن نمائندہ گوھر شاہی عزت مآب سیدی یونس الگوھر سے 16 مارچ 2020 کو یو ٹیوب لائیو سیشن میں کی گئی گفتگو سے ماخوذ ہے۔

متعلقہ پوسٹس