- 1,073وئیوز
- لائیک کریں
- فیس بک
- ٹویٹر
- فیس بک میسینجر
- پنٹرسٹ
- ٹمبلر
- واٹس ایپ
- پرنٹ
- ای میل
السلام و علیکم و رحمتہ اللہ طالبین حق:
پہلے زمانوں میں روحانیت اتنی سستی نہیں تھی اورجو بھی طالب ِحق کسی سلسلے میں داخل ہونا چاہتا تھا تو مرشد اُس کے نفس کی اکڑ کو ختم کرتا تھا اور جو کچھ ظاہری علم اس کے دماغ میں بھرا ہوتا ہے اسے نکال دیتا ہے تاکہ اس کا برتن خالی ہو جائے اور وہ علم و عرفان جو اللہ کی طرف سے آیا ہےاُس کے دل و دماغ میں سرائیت کر سکے ۔ نبی کریم ﷺنے اپنے اُمتیوں کو یہ فرمایا ہے کہ کوئی بھی خبر آئے اس پر یقین کرنے سے پہلے ، اسے آگے بڑھانے سے پہلے اُس کی تحقیق کر لو لیکن آج مسلمانوں کا حال بہت بُرا ہے خاص طور پراب سوشل میڈیا کے زمانے میں لوگ سوشل میڈیا پر من گھڑت کہانیاں لکھ دیتے ہیں اور پھر وہ غیر مصّدقہ خبر آگ کی طرح پھیل جاتی ہے ۔ لوگ یہاں سےاذنِ ذکرِ قلب حاصل کرتے ہیں اورایک یا دو دنوں میں ان کا ذکرِ قلب جاری ہو جاتا ہے پھر جب وہ مخالفین کا منفی پروپگنڈا سنتے ہیں توبد گمان ہو جاتے ہیں ۔کچھ تو اس بات پر بد گمان ہو جاتے ہیں کہ جہاں سے تم نے “اللہ ھو” لیا ہے وہ تو اللہ کو مانتے ہی نہیں ہیں ۔جو اس طرح کی بد گمانی کا شکار ہیں اُن کے لئے دلیل یہ ہے کہ اگر ہم اللہ کو مانتے نہیں تو پھر ہماری مدد سے تمھارے دل میں اللہ اللہ کیسے شروع ہوا ۔ منفی پروپگنڈا سے لوگوں کے ایمان برباد ہو جاتے ہیں ۔
قبلہ عالم سیدنا و ملجانا ریاض احمد گوھر شاہی کی بے حد کرم نوازیوں کی بدولت طالبین حق کو راہ سلوک کے منازل طے کرائے جا رہے ہیں ۔ سیدنا گوھر شاہی باطنی علوم اور علم لدنی کے ذریعے بھٹکی ہوئی انسانیت کو رب سے واصل فرما رہے ہیں ۔ سیدنا گوھر شاہی کے ہاں نہ بیعت کی شرط ہے اور نہ ہی طلب نذرانہ ، آپ کی تعلیم و تلقین کی ابتداء ذکر قلب سے شروع ہوتی ہے ۔ فی الوقت معاشرہ گناہوں ، ریاکاری ،فسق اور نفاق سے آلودہ ہے ، عقیدے کی خرابی ، فرقہ واریت اور روحانی علوم کی عدم دستیابی سے اہل اسلام دین اسلام سے کوسوں دور نظر آتے ہیں ۔معیصت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ دور حاضر میں پرھیز گاری ، ترک حیوانیات اور ترک دنیا کے باوجود تزکیہ نفس نا ممکن ہو گیا ہے ، یہ وجہ ہے کہ سیدنا گوھر شاہی انسانیت کی اصلاح تزکیہ نفس کے بجائے تصفیہ قلب سے شروع کرتے ہیں تاکہ ہر عام و خاص بلا رنج و مصیبت راہ سلوک پر گامزن ہو سکے ۔ اہل تصوف سے عدم واقفیت رکھنے والے کور چشم علمائے ظاہر ان حکمتوں کو سمجھنے سے قاصر رہتے ہیں اور مخالفت کا راستہ اپنا لیتے ہیں ۔ ذکر قلب اللہ تعالی کی ایک عظیم نعمت ہے اور اللہ تعالی جس کو چاہتا ہے اسکو عطا فرماتا ہے ۔ البتہ اگر کوئی ذاکر قلبی مرشد پاک سے کسی بھی وجہ کے باعث بد گمان ہو جائے تو انسان ذکر قلب کی نعمت سے محروم کر دیا جاتا ہے ۔ یہ امر اشد ضروری ہے کہ طالبین حق ، اذن ذکر قلب سے پہلے سیدنا گوھر شاہی اور تعلیم گوھر شاہی کی تحقیق کر لیں اور مکمل مطمئن ہونے کے بعد ہی رجوع کریں ۔ نئے آنے والے احباب کے لئے ایک ضابطہ اور حلف نامہ متعارف کرایا جا رہا ہے تاکہ ہر شخص سوچ سمجھ کر اس روحانی سلسلہ میں داخل ہوں ؛
میں حلفیہ اقرار کرتا ہوں کہ :
۱۔ میں توحید الہی، ختم رسالت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ، فقرمصطفیٰ، ولائت مولی علی، شیخ عبد القادر جیلانی پر ایمان رکھتا ہوں ۔
۲۔ منجانب اللہ ظاہر کردہ نشانیاں جو شبیہ گوھر شاہی کی صورت میں چاند ، سورج ،حجر اسود پر نمایاں ہوئی ہیں ، مجھے شبیہ گوھر شاہی ان مقامات پر نظر آ رہی ہیں اور میں اللہ تعالی کی ان نشانیوں پر ایمان رکھتا ہوں ۔
۳۔ میں سیدنا گوھر شاہی کی تصنیف لطیف دین الہی کا باقاعدگی سے مطالعہ کروں گا، میں کسی منفی پروپیگنڈاکا شکار نہیں بنوں گا بلکہ مخالفین کے اعتراضات کی تحقیق کروں گا۔
اللہ تعالی مجھے اپنے حبیب سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے سیدنا گوھر شاہی کی تعظیم اور آپ سے اکتسابِ عشق کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین