کیٹیگری: مضامین

آج مالک الملک گوھر شاہی کو غیبت اختیار کئے 17 سال کا طویل عرصہ گزر چکا ہے ۔ مالک الملک گوھر شاہی کی غیبت کا اعلان سب سے پہلے نمائندہ مہدی عزت ماب سیدی یونس الگوھر کی طرف سے ہوا جس کا باطنی اشارہ مالک الملک گوھر شاہی کی بارگاہ سے ہوا ۔جب واقعہ غیبت رونما ہوا تو ہر شخص بوکھلایا ہوا تھا کسی کو کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ کیا کیا جائے، عجب نفسا نفسی کا عالم تھااسی حالت میں سیدی یونس الگوھر کی جانب سے پیغام ملا کہ سیدنا گوھر شاہی کو جسمانی طور پر کچھ نہیں ہوا بلکہ آپ نے غیبت (عارضی روپوشی) اختیار فرما لی ہے اور آپ اپنی شان و شوکت سے دوبار جلوہ گر ہوں گے ۔ آپ کے اس پیغام سے تمام محبان گوھر شاہی کو سہارا میسر ہوا اور ہم خیال لوگ آہستہ آہستہ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا شروع ہو گئے ۔
واقعہ غیبت کے فوراً بعد سیدی یونس الگوھر پر اہل خانہ اور انجمن سرفروشان اسلام کی جانب سے بے بنیاد بہتانوں کا تانتا شروع ہو گیا ۔اس دورانیہ میں نمائندہ مہدی سیدی یونس الگوھر شدید اعصاب شکن مصائب و آلام سے گزرے ہیں جس کا کوئی اندازہ بھی نہیں لگا سکتا ۔ سارے زمانے میں رسوا کیا گیا ، کردار کشی کی گئی یہاں تک کہ قتل کرنے کے لئے انتقامی فورس تک بنائی گئی اور کئی بار قاتلانہ حملے بھی ہوئے۔ ان تمام مشکلات کے باوجود واقعہ غیبت کو آشکارہ کرنے ،مالک الملک گوھر شاہی کے مرتبہ مہدی ، کلمہ ریاض ، علوم ِغیبی اور ریاض الجنہ کے علوم کو طالبین تک پہنچانے کے لئے مہدی فاؤنڈیشن کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ نمائندہ مہدی سیدی یونس الگوھر کی انتھک محنت اور رہبری میں دیکھتے ہی دیکھتے مہدی فاؤنڈیشن کا پیغام دنیا کے مختلف ممالک میں پہنچ گیا اور وہاں اُن ممالک میں ترویج و اشاعت کے لئے مراکز قائم کئے گئے ۔سن 2000 میں جب مالک الملک امام مہدی گوھر شاہی نے اپنی تصنیف لطیف “دین الہی ” مکمل کر لی تب اپنے نمائندہ واحد سیدی یونس الگوھر کے لئے ارشاد ہوا کہ

” یونس ہم تم سے ملیں گے اور تم ساری دنیا سے ملنا”

مالک الملک امام مہدی گوھر شاہی نے آپ کو اپنا نمائندہ واحد مقرر فرمایا ہے۔ جب تک سیدنا گوھر شاہی دوبارہ اس دنیا میں ظاہر نہیں ہونگے ، اُس وقت تک دنیا والوں کا امام مہدی گوھر شاہی سے رابطہ سیدی یونس الگوھر کے زریعے ہی ہو گا۔ باطنی معاملات کو پہچاننے کے لئے باطنی علم ہونا ضروری ہے اور باطنی علم لوگوں کو حاصل نہیں ہے اس لئے انسانیت کی اصلاح و فلاح کےلئے سیدی یونس الگوھر کو وسیلہ مقرر فرمایا ہے۔
جس وقت لوگ پرچار مہدی کرنے کے لئے ڈر اور خوف کا شکار تھے اور یہ دعا لب پر تھی کہ اے مولا ہم کو پرچار مہدی کی توفیق عطا فرما۔ اُس وقت سیدی یونس الگوھر نے ہم کو کتاب مقدس دین الہی کے حوالے دے کر طاقت گویائی بخشی اور ایک نئی حیات عطا فرمائی ۔حوصلہ دیا ،سلیقہ ایمان و عمل عطا فرمایا اور پرچار مہدی کرنے کی ہمت عطا فرمائی ہے۔اپنی روح القدس سے ہم کو اعانت عطا فرمائی ۔ ہمار ی روحوں میں امر ِ ریاضی پھونکا اور ایک نئی پگڈنڈی عشق پر ڈالا جس کی ابتداء بھی گوھر اور انتہا بھی گوھر ہے۔ہمارے قلوب کا قبلہ تبدیل کر کے عشق ریاض میں جینا سکھایا ۔ ہمارے ارادوں کو پاک کر کے ، وسوسوں کو ختم کر کے ، ہمارے تخیلات کی سمت کو تخیل گوھر کی جانب موڑا ۔ ہم کو خالص گوھری محبت کا درس اور تلقین فرمائی ۔جذبہ جنون اور شناسائی کا ذوق عطا کر دیا ، لذت گریہ عطا کیا اور ذوق ِ نظر البشر کا فلسفہ عطا کیا۔ یہی نہیں بلکہ ہمارے ایمانوں کو ایک غزل آہو بنا ڈالا اور رب الارباب کو ہم جیسے گناہ گار انسانوں سے مخاطب کر دیا ۔ اپنے کریم انداز سے ہماری خطاؤں کو درگزر فرما کر راہ گوھر پر گامزن کیا۔
آپ کے وسیلے سے سیدنا گوھر شاہی کی جو خاص کرم نوازی ہوئی ہے اس کا ہم جتنا بھی شکر ادا کریں وہ ناکافی ہی ہو گا۔ 16 جون بھی خاص دن ہے جس دن سیدی یونس الگوھر ہمارے درمیان جلوہ گر ہوئے اور مالک الملک گوھر شاہی کے نعلین مبارک میں پناہ کا راستہ دکھایا۔ اسی لئے اس دن کو ہم بہت جوش و خروش اور احترام سے مناتے ہیں اور اسے “جشن یونس” کے نام سے جانا جاتا ہے ۔

متعلقہ پوسٹس