کیٹیگری: خبریں

ہمارا ایمان ہے کہ چاند، سورج، حجر اسود اور دیگر مقامات پر تصویر ِ گوھر شاہی کا ظہور کرشمہ قدرت ہے اور اللہ تعالیٰ ان نشانیوں کو انسانیت کی رہبری اور ہدایت کےلئے ظاہر فرمایا ہے۔ مہ کا معنی چاند اور مہدی کا معنی چاند والا ہے ۔ امام جعفر صادق نے بھی فرمایا تھا کہ امام مہدی کا چہرہ چاند پر چمکے گا ۔ چاند کی سطح پر تصویر ِ گوھر شاہی کا ظاہر ہونا اس امر کی دلالت کرتا ہے کہ سیدنا گوھر شاہی امام مہدی ال منتظر ہیں۔ یہ نشانیاں فعل الہی سے تعبیر ہیں اور کسی انسان کے دائرہ اختیار سے قطعی خارج الا مکان ہے کہ وہ ان مقامات پر تصاویر لگا یا بنا سکے! سورج ہماری زمین سے بہت دور ہے پھر بھی موسم گرما میں سورج کی تپش ہم سے برداشت نہیں ہوتی اور سکون وراحت کے لئے ہم ائیر کنڈیشن کا سہارا لیتے ہیں۔ کیا کوئی انسان اس قدر دہکتے ہوئے سورج کے قریب پہنچ سکتا ہے؟ حجر اسود خانہ کعبہ میں نصب ہے جہاں ہر وقت مسلح افراد کا پہرہ رہتا ہے اور ہر وقت طواف جاری رہتا ہے۔ خاص طور پر حاجیوں کا جم غفیر لگا ہوتا ہے اور فقط نصیب والوں کو ہی حجر اسودکا بوسہ لینے کا موقع ملتا ہے۔یہ خدشہ بھی خارج الامکان ہے کہ کوئی انسان حجر اسود پر تصویر لگا سکے! مختلف مقامات پر تصاویر گوھر شاہی منجانب اللہ نشانیاں ہیں اور اللہ کی نشانیوں کو جھٹلانا کفر ہے۔ قوم ِ مسلم سے مودبانہ التماس ہے کہ ان نشانیوں کی تحقیق اور بلا تحقیق ان کو رد نہ کریں ۔ سیدنا امام مہدی گوھر شاہی فیضان محمد ﷺ کل انسانیت کو منقسم فرما رہے ہیں۔ انسانوں کے قلوب کو اسم ذات اللہ سے زندہ فرماکر انسانوں کے سینوں میں قندیل ِ نور لگا رہے ہیں کہ قوم مسلم وراثت ِ مہدی کے طفیل ایک بار پھر اوج ثریا پر مقیم ہو سکے۔ نظر ِ گوھر شاہی سے لاکھوں انسانوں کا تعلق اللہ سے جڑ چکا ہے، تمام اقوام عالم تعلیم ِ گوھر شاہی سے طفیل فروعی ، مذہبی اختلافات بھُلا کر امت ِ واحدہ میں ڈھل رہی ہے۔

قوم مسلم سے چند سوالات

  • کیا فی زمانہ کوئی مسلم شخصیت ایسی ہے جو اپنی روحانی طاقت سے مردہ قلوب کو اسم ذات اللہ سے زندہ کر دے اور مجلس محمدی تک پہنچا دے؟
  • کیا انسان کا قلب اذن ِ اللہ کے بغیر اسم ذات اللہ سے زندہ و گویا ہو سکتا ہے ؟
  • کیا آپ ﷺ کے زمانے میں کوئی فرقہ موجود تھا؟
  • کیا امام مہدی کو اس دنیا میں ظاہر نہیں ہونا؟ اور قوم ِ مسلم کے پاس امام مہدی کو پہچاننے کی کیا کسوٹی ہے؟

اگر قوم ِ مسلم کے پاس امام مہدی کو پہچاننے کی کسوٹی ہوتی تو ایک بڑی تعداد میں مسلم مرزا غلام احمد قادیانی کے فریب میں مبتلا نہ ہوتے۔جب بھی کسی بد باطن نے مرتبہ مہدی کا جھوٹا دعویٰ کیا تو مسلم کی ایک بڑی تعداد اُس کے دجل اور فریب کا شکار ہوئی۔ اگر آپ کے ذہن میں سیدنا گوھر شاہی کے مرتبہ مہدی سے متعلقہ کوئی خلش ہے اور وضاحت چاہتے ہیں تو بلا جھجک ہم سے رابطہ کریں۔ لیکن شائستہ گفتگو ضروری ہے۔ دشنام طرازی اور بہتان طرازی کسی طور مہذب طرز عمل نہیں ہے۔ والسلام محمد یونس الگوھر لندن

متعلقہ پوسٹس